زندگی یوں ہی کہیں لکھتے لکھتے گزر نہ جائے

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

زندگی یوں ہی کہیں لکھتے لکھتے گزر نہ جائے
ڈرتا ہوں لفظوں سے دل کی بات نکل نہ جائے

اور اگر لکھ ہی دوں دل کے افسانے کو قلم سے میں
کہیں آنکھوں میں چھپی آنسو کی برسات نکل نہ جائے

مل جاتا ھے جو کبھی خواب میں وہ مہرا بن کر مجھے
میں کرتا ہوں دعا نہ ہو صبح کہیں رات نکل نہ جائے

وفا کب کی ھے اس بے درد زندگی نے کسی سے بھی
سوچتا ہوں پھر اسے سوچنے کا اختیار نکل نہ جائے

لکھتے لکھتے تو کیوں لکھ گیا اپنا ہی درد! اے تنویر
پھر اس بار بھی روتے ہوئے کہیں بہار نکل نہ جائے
 

Rate it:
Views: 636
02 Mar, 2011