Add Poetry

زوال تھوڑی ہے

Poet: Ali By: Siddique Ali, karachi

یہ آنکھ رونے کی شدت سے لال تھوڑی ہے
ہے مگر اتنا ملال تھوڑی ہے

بس اپنے واسطے ہی فکر ہے یہاں سب کو
یہاں کسی کو کسی کا خیال تھوڑی ہے

پروں کو کاٹ دیا ہے اڑان سے پہلے
یہ خوف ہجر ہے شوق وصال تھوڑی ہے

کبھی کبھی ہارو یا ہنستے رہو
ہمیشہ جیت ہی جانا کمال تھوڑی ہے

لگانا پڑتی ہے ڈبکی ابھرنے سے پہلے
غروب ہونے کا مطلب زوال تھوڑی ہے
 

Rate it:
Views: 1303
16 May, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets