زیاں
Poet: Abrar Hussain Syed By: Abrar Hussain Syed, Lahoreزندگی بھر زندگی کا یوں زیاں کرتے رہے
دل کی حالت سنگدلوں سے ہم بیاں کرتے رہے
سارا دن تو قہقہوں کے شور کا مرکز رہے
رات کے پچھلے پہر آہ و فغاں کرتے رہے
مات کھانا کام تھا جس کے ہم ماہر بنے
یہ یہاں کرتے رہے ، یہ ہی وہاں کرتے رہے
آشیانے کو بنا کر سانحوں کی داستاں
حادثوں کے شہر کو ہم آشیاں کرتے رہے
تھی کچہری زندگی کی اور مقدمہ عشق کا
جس میں دل ملزم ہوا ، ہم پیشیاں کرتے رہے
ان سے مل کر حال دل کہنے کی ہمت نہ ہوئی
خود سے جتنے شکوے تھے بعد ازاں کرتے رہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






