Add Poetry

زیر کرنے کو مجحے پاس اُس کے

Poet: Riffat Yasmin By: Riffat Yasmin, Jhelum

زیر کرنے کو مجھے پاس اُس کے تدبیریں بھی تھیں
اور میرے پاؤں میں لمحوں کی ز نجیریں بھی تھیں

کر رہا تھا جِس گھڑی وہ مجھ سے پیمانِ وفا
جیب میں اُس کی نیۓ چہروں کی تصویریں بھی تھیں

گِر رہی ہے جو عمارت آج میرے سامنے
اُس کے ماتھے پر لکھی کچھُ میری تحریریں بھی تھیں

زندگی میں یوں تو ہر جانب اندھیرا ہی مِلا
راہ دِکھلاتی رہیں جو ایسی تنو یریں بھی تھیں

مجھ پہ میرے ہی زیاں کا جرُم ثابت کر دیا
میرے ہمدردوں کے ہاتھوں میری تشہیریں بھی تھیں

اُٹھ رہا ہے جِن گھروں کی راکھ سے اب تک دھواں
اُن میں رفعتؔ میرے کچھ خوابوں کی تعبیریں بھی تھیں

Rate it:
Views: 447
28 Sep, 2012
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets