زیست اپنی سنوار لیتے ہیں

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

زیست اپنی سنوار لیتے ہیں
قرض جا کر ادھار لیتے ہیں

پیار کی پھر کریں گے ہم باتیں
چن حسیں کوئی یار لیتے ہیں

وقت کٹتا نہیں ہے بن تیرے
جیسے تیسے گزار لیتے ہیں

درد پھر بھی یہ کم نہیں ہوتا
رو تو زارو قطار لیتے ہیں

اس لیے دور ریتا ہوں ان سے
عشق لیل و نہار لیتے ہیں

ہم تجارت کریں گے پیار کی پغر
ڈھونڈ ماموب یار لیتے ہیں

جب ضرورت ہو انکی تب شہزاد
پیار سے ہم پکار لیتے ہیں

Rate it:
Views: 574
17 Dec, 2020
More Life Poetry