زیست اپنی سنوار لیتے ہیں
Poet: By: AB shahzad, Mailsiزیست اپنی سنوار لیتے ہیں
قرض جا کر ادھار لیتے ہیں
پیار کی پھر کریں گے ہم باتیں
چن حسیں کوئی یار لیتے ہیں
وقت کٹتا نہیں ہے بن تیرے
جیسے تیسے گزار لیتے ہیں
درد پھر بھی یہ کم نہیں ہوتا
رو تو زارو قطار لیتے ہیں
اس لیے دور ریتا ہوں ان سے
عشق لیل و نہار لیتے ہیں
ہم تجارت کریں گے پیار کی پغر
ڈھونڈ ماموب یار لیتے ہیں
جب ضرورت ہو انکی تب شہزاد
پیار سے ہم پکار لیتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






