ان تنہائی میں سائے کی طرح آئے تم
بجھا کر شمع کی طرح ستائے تم
اندھیرے میں سائے نہیں ہوتے یہ پتہ ہے
پھر کون ہے جو رولا دیتا ہیں پتہ ہے
نادان دل کو ستاتا ہے پتہ ہے
پھر وہی عشق کی باتیں سیکھاتے پتہ ہے
اے جان وفا معاف کرنا ایک خطا ہے
پھر یاد کیا تم کو یہ سزا ہے