ساتھ دینے کا جِس کا وعدہ تھا

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

ساتھ دینے کا جِس کا وعدہ تھا
آہ ! وہ شخص کتنا سادہ تھا
نا مکمل تھی میں بنا اس کے
وہ بھی میرے بغیر آدھا تھا
چل رہا تھا وہ جیسے رستے پہ
اُس کی کچھ سمت تھی نہ جادہ تھا
جانے کیا ہم نے سوچ رکھا تھا
جانے کیا وقت کا اِرادہ تھا
تیرا میرا اُسی جگہ ملنا
بیتے لمحوں کا ہی اعادہ تھا
وہ بلا کا خطیب تھا لیکن
چپ کا اوڑھے ہوئے لبادہ تھا
وقت نے جو ستم کیا مجھ پر
وہ تصور سے بھی ذیادہ تھا
وہ نہ لوٹا مگر کبھی عذراؔ
لوٹ آنے کا جس کا وعدہ تھا
 

Rate it:
Views: 1033
05 Sep, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL