ساتھ رہتے ہوئے بھی بچھڑنے لگے ہو۔۔۔۔

Poet: Tariq Iqbal Haavi By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

ساتھ رہتے ہوئے بھی بچھڑنے لگے ہو
ہاں تم انا میں آکر بگڑنے لگے ہو

دُنیا سے میرے سب تڑوا کے واسطے
خود کیوں بھلا ان واسطوں میں پڑنے لگے ہو

مانا کہ یہ میرا ہے، مگر اس پہ نقش تم ہو
دل کرید کر خود آپ ہی اُکھڑنے لگے ہو

گر گئے تو ہر پاﺅں تمھیں روند کر گزرے گا
تم جو بھروسے کی شاخ سے جھڑنے لگے ہو

تبھی آﺅ گے منانے کوئی نجومی جب کہے گا
منا لو روٹھا ستارہ کہ اب اُجڑنے لگے ہو
 

Rate it:
Views: 801
02 Oct, 2015