ساحل زندگی
Poet: Muhammad Zia Siddiqui By: Muhammad Zia Siddiqui, IslamAbadساحل زندگی پہ میں تنہا کھڑا
نہ کوئی ہمنوا ، نہ کوئی آسرا
میں ہوں دیوانگی کا بجھتا دیا
جسکی لو کو کسی نے نہ روشن کیا
کھو گئی ہے خوشی
روند دی زندگی
پھر بھی چاہت تیری
مجھ کو مل نہ سکی
میں نے چاہا تجھے میں نے پوجا تجھے
بھا گیا تھا مگر کوئی دوجا تجھے
تو نے میری وفا کا صلہ کیا دیا
میرے پاکیزہ جذبے کو رد کردیا
پوچھتا ہوں کہ کیوں اتنے ڈھائے ستم
توڑ ڈالا میری چاہتوں کا بھرم
پھر بتا ہر جائی تجھے کیا ملا
یہ دعا ہے ہمیشہ سلامت رہے
تو جہاں بھی ہے میری امانت رہے
اے خدا میرا قائم رہے حوصلہ
جانیوالے میں تجھ سے کروں کیا گلہ
شاید قسمت میں ملنا لکھا ہی نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






