ساحلوں سے بچھڑی ہوئی ہیں موجیں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

طلاطم میں سمیٹی ہوئی ہیں موجیں
سمندر میں ڈوبی ہوئی ہیں موجیں

بہت ڈھونڈا انہوں نے راستہ مگر
ساحلوں سے بچھڑی ہوئی ہیں موجیں

کنارے تک آنا تو چاہتی ہیں مگر
راستوں میں الجھی ہوئی ہیں موجیں

Rate it:
Views: 1263
22 Aug, 2011