تمہارے نہ ہونے سے کچھ بھی نہیں بدلا
یہ سورج بھی وہاں سے نکلتا ہے
آسمان پر بھی تارے چمکتے ہیں
اور چاند کی چاندنی بھی ہوتی ہے
ہوا بھی چلتی ہے، دریا بھی بہتے ہیں
پھول بھی کھلتے ہیں، خوشبو بھی ہوتی ہے
لیکن
نہ جانے کیوں تمہارے نہ ہونے سے
ہر چیز ادھوری سی لگتی ہے
ہر صبح، شام لگتی ہے
ہر مسکن اداس سی لگتی ہے
ہر محفل انجان سی لگتی ہے
ہر دھڑکن بے جان لگتی ہے
سچ
تو یہ ہے کے ساری دنیا ویران سی لگتی ہے