سارے جہاں سے

Poet: Sultan Mehmood By: Bakhtiar Nasir, Lahore

میرے چہرے پہ یہ جو ہیں نشاں سے
کبھی آنسو گرتے تھے یہاں سے

فقط تیری ذرا سی ایک ہاں سے
میرا سر جا لگا ہے آسماں سے

سبھی انسان پتھر ہو گئے ہیں
اب ان میں آئے گی دھڑکن کہاں سے

امیر کارواں ایسا ملا ہے
جو رستہ پوچھتا ہے کارواں سے

مجھے اب آگیا ہے عشق کرنا
میں لڑ سکتا ہوں سارے جہاں سے

پھر ان کی بھی کمی محسوس ہوگی
اٹھا مت خشک پتے گلستاں سے

ابھی سلطان میں ہے جان باقی
کہاں جائے گا تیرے آستاں سے

Rate it:
Views: 461
18 Jun, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL