سامنے آتے بھی نہیں کہ چھپ جاتے ہو
ناتواں دل پہ کیوں اتنا ستم گراتے ہو
میں نے محبت میں امر ہونے کی بات کی ہے
تم ہمارے پیار کے سب نقوش مٹاتے ہو
میں نے روشن کیا شمع محبت کو
تم پھونکوں سے اس کو بجھاتے ہو
اب کے میں روٹھا تو لوٹ کے نہ آؤنگا
ایسے بھولوں گا کہ جیسے تم بھلاتے ہو