سامنے بیٹھے تھے وہ خود کو لوہان کر دیا سرِ محفل لوگ اداکاری سمجھتے رہے وقت در وقت پاؤں کو بدن سے جُدا کر دیا اک وقت تھا تیری منزل کو نفیس چلتے رہے