سانحہ ساہیوال

Poet: محمد اطہر طاہر By: Athar Tahir, Haroonabad

ہم نے سمجھا کہ امن کے پیکر آئے
وہی جانباز ہاتھوں میں لئے خنجر آئے

ہائے! جنھیں ہم نے محافظ سمجھا
لیے موت کے پروانے مقابل وہ بہادر آئے

مر کے بھی جسے سوچ نہیں سکتا کوئی
جاگتی آنکھ میں ہیں ایسے منظر آئے

رقص کرنے لگی ہے وحشت ہر سو
آنکھ میں اشکوں کے سمندر آئے

Rate it:
Views: 728
27 Jan, 2019