سانس لینا بھی سزا لگتا ہے

Poet: Ahmad Nadeem Qasmi By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

سانس لینا بھی سزا لگتا ہے
اب تو مرنا بھی روا لگتا ہے

کوہِ غم پر جو دیکھوں تو مجھے
دشت، آغوشِ فنا لگتا ہے

سرِ بازار ہے یاروں کی تلاش
جو گزرتا ہے، فضا لگتا ہے

مُسکراتا ہے جو اس عالم میں
بخدا، مُجھ کو خدا لگتا ہے

نُطق کا ساتھ نہیں دیتا ذہن
شُکر کرتا ہوں، گِلہ لگتا ہے

اتنا مانوس ہوں سناٹے سے
کوئی بولے تو بُرا لگتا ہے

اس قدر تُند ہے رفتارِ حیات
وقت بھی رشتہ بپا لگتا ہے
 

Rate it:
Views: 740
21 Jun, 2009