ساون کی برساتوں میں

Poet: Sadeed Masood By: Sadeed Masood, Newzeland Auckland

ساون کی برساتوں میں پیڑ ہجر کے سوکھے تھے
کیسے تیز ہوائی تھیں کیسے بادل برسے تھے

کیسا اچھا دن تھا وہ جانے کس کی میت تھی
میں نے شہر کے سارے لوگ اک مرکز پہ دیکھے تھے

میرے شہر میں بسنے والی ساری خلقت پیاسی تھے
میرے شہر سے تھوڑی دور گرچہ دریا بہتے تھے

ہوش میں آتے آتے ہم کو سارا جیون بیت گیا
لفظ تھے جدائی کے خط میں اس نے لکھے تھے

سدید ہم نے دیکھی ہے جس کو دنیا کہتے ہیں
گداگروں کی بستی تھی سب کے ہاتھ میں کاسے تھے

Rate it:
Views: 807
10 Apr, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL