سبب کوئی نہیں لیکن
وہ مجھ سے ہر گھڑی ناراض رہتی ہے
کہیں رستے میں مل جاۓ
تو نظریں پھیر لیتی ہے
کوئی اس سے مرا پوچھے
تو اس سے روٹھ جاتی ہے
کبھی باتوں ہی باتوں میں
جو میرا ذکر آ جاۓ
چلی جاتی ہے اٹھ کر وہ
وہ مجھ سے اتنا چڑتی ہے
کہ اب تو سوچتا ہوں میں
کہیں مجھ سے
"محبت تو نہیں اس کو"