سبھی کے درد کو دل میں بسا لیا مجھ سے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Kuala Lampur

کیا ہے زیست کو یوں غم سے آشنا مجھ سے
سبھی کے درد کو دل میں بسا لیا مجھ سے

چلی تو آئی تھی کچھ دور ساتھ ساتھ ترے
پھر اس کے بعد خدا جانے کیا ہوا مجھ سے

مرے خیال کے وحشت کدے میں آتے ہی
جنوں کی نوک سے چھوڑا ہے رشتہ مجھ سے

زمیں پہ آ کے ستاروں نے یہ کہا مجھ سے
ترے قریب سے گزرا ہے قافلہ مجھ سے

کبھی کبھی تو یہ وحشت بھی ہم پہ گزری ہے
کہ دل کے ساتھ ہی دیکھا ہے ڈوبنا مجھ سے

چٹخ اٹھی ہے رگ جاں تو یہ خیال آیا
کسی کی یاد سے جڑتا ہے سلسلہ مجھ سے

چلوبھلا دیا جتنے بھی تھے گلے شکوے
چلو معاف کیا وشمہ نے سنا مجھ سے

Rate it:
Views: 695
23 Mar, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL