ستارہ ہماری قسمت کا اِس سے ملا ہی نہیں

Poet: محمد مسعود نو نٹگھم یو کے By: Mohammed Masood, Nottingham

ستارہ ہماری قسمت کا اِس سے ملا ہی نہیں
وہ کیسے ہوتا ہمارا جو کبھی ہمارا ہوا ہی نہیں

ہم نے اپنی خوشی دوسروں میں بانٹ دی
کس نے ہمیں کیا دیا یہ کبھی سوچا ہی نہیں

باتوں باتوں میں محبت اِس قدر بڑھتی گئی
تم کو اب بھول جاؤں کیسے اتنا حوصلہ ہی نہیں

ہر کسی نے مطلب تک مُجھ سے پیار کیا مسعود
کوئی ہم سفر بن کر ساتھ میرے چلا ہی نہیں

Rate it:
Views: 568
20 Dec, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL