ستارے بھی رو پڑے

Poet: SUNDER KHAN By: SUNDER KHAN, KSA

پرنم ھوئی جو آنکھ تو ستارے بھی رو پڑے
تیرے سلوک سے تو نظارے بھی رو پڑے

ممکن تھا جو تو کبھی مل جاتا ایک بار
میرے اس گمان کے سہارے بھی رو پڑے

اب ساحلوں کی دھوپ میں جلتا ھوں شام تک
دریاؤں کے ساتھ چلتے کنارے بھی رو پڑے

آہ و فغاں سے گونجتی ہیں محبت کی وادیاں
جھرنوں کے ساتھ گرتے دھارے بھی رو پڑے

Rate it:
Views: 1264
08 Nov, 2012