ستارے ماند ہیں
Poet: Asrar Ahmad Adraak By: Asrar Ahmad Adraak, Rawalpindiستارے ماند ہیں چاند میں روشنی کم ہے
ہواؤں کی سرگوشی بھی آج کچھ نم ہے
کانٹوں کا زہر سہتا ہے پھول مسلسل
کسی اور میں اتنا دم ہے نہ خم ہے
ہر منظر میں نظارہ، ہر دریا کا کنارہ
ہر چہرے میں وہی اِک چہرہ ضم ہے
خوش نصیب ہے اے کافر تو بھی کہ
تیرا ہے گرچہ پتھر کا صنم ہے
لیکن کیا کم ہے ہمارا پتھر سا دل
پیوست جہاں اک تیرے نام کا غم ہے
فزوں تر ہے ترقی کا فسوں گرچہ
یہ تارو پودَ انساں زمیں پر ستم ہے
ادراک پنپتا ہے اک نئی چوٹ سہنے کے بعد
یہی انداز زیست ہے ، غم ہم قدم ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






