Add Poetry

ستم ایسے بھی کیا کرتے ہو!

Poet: سعدیہ عنبر جیلانی. By: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی, فیصل آباد،پاکستان.

ستم ایسے بھی کیا کرتے ہو
پاس آ کر جداء کرتے ہو

گرا کر مجھے کرچیوں کی مانند
کیا خوب مجھ سے نبھا کرتے ہو.

گنواء کے لمحوں میں وفاؤں کے خزانے
محبت کی پھر صداء کرتے ہو.

ہم محبت میں تم سے ہار بیٹھے
تم بات خطا کی کرتے ہو.

معلوم تھا صف ءجفا میں ہونا اسک
اب لٹے ہو تو کیوں آہ کرتے ہو.

بکھر کے ضوابط سمجھیں ہیں تیرے
وقت! بے وقت دغا کرتے ہو.

رات سا سکوت کبھی بارش سا برسن
دل ء عنبر موسم سی ادا کرتے ہو.
 

Rate it:
Views: 674
21 Jan, 2015
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets