ستم بالا ستم ہم پہ ،عجب تیری جدائی کا جہاں میں چہار سو طاری ،کہ بس عالم تنہائی کا ہجر کی شام جاتی ہے شب غم گھِرکے آتی ہے نہیں ہے دور تک کوئی نشاں میری رہائی کا