ستم ظریفی

Poet: Noor By: Noor, oman muscat

یہ تو دشمن بھی نہ کرے جو تم کر گئے
بیچ صحرا میں لا کر مجھے تنہا چھوڑ گئے

چلی تھی تمہارے سہارے گلستان چھوڑ کر
پر تم تو میرے پیروں تلے کانٹے بھر گئے

خود تو پڑے ہو آرام سے پھولوں کی سیج پر
اور مجھے حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ گئے

کسں قدر ستم ظریفی ہے یہ تیری جانب سے
بغیر کسی خطا کے سزا وار ٹھرا گئے

Rate it:
Views: 619
29 Apr, 2010