زندگی میری الجھتی رہی قسمت کی لکیروں میں پھول کانٹوں کی چبھن سہتے رہے چاند نکلا مگر میرے آنگن میں اندھیرا پھیلاتا رہا اس ستم ظریفی پہ ہوائیں بین کرتی رہی ستارے روتے رہے