Add Poetry

ستم کے بعد بھی باقی کرم کی آس تو ہے

Poet: اسامہ By: اسامہ, Multan

ستم کے بعد بھی باقی کرم کی آس تو ہے
وفا شعار نہیں وہ وفا شناس تو ہے

وہ دل کی بات زباں سے نہ کچھ کہیں شاید
ہمارے حال پہ چہرہ مگر اداس تو ہے

یہ دل فریب بنارس کی صبح کا منظر
اودھ کی شام دل آرا ہمارے پاس تو ہے

بھرم رہے گا ترے مے کدے کا بھی ساقی
بلا سے خالی سہی ہاتھ میں گلاس تو ہے

چلے ہی جائیں نگاہوں سے دور آپ مگر
حسین یادوں کی دولت ہمارے پاس تو ہے

کرے بھلے ہی نہ رحمت کی مجھ پہ تو بارش
ترے کرم کی مرے دل میں ایک آس تو ہے

یہ سچ ہے اس نے بجھائی نہ تشنگی لیکن
ہماری تشنہ دہانی کا اس کو پاس تو ہے

درست ہے کہ فرشتہ صفت نہیں دانشؔ
خدا گواہ بصیرت کی اس کو پیاس تو ہے
 

Rate it:
Views: 52
09 Sep, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets