سخنور
Poet: M.Asghar Mirpuri By: M.Asghar Mirpuri, Birminghamسخنور لوگ جب موڈ میں آتے ہیں
آسمان کے سارے ستارے توڑ لاتے ہیں
ان کا کام ہے زمانے میں خوشیاں بانٹنا
مگر کچھ لوگ انہیں سمجھ نہیں پاتے ہیں
ہمارے معاشرے میں یہ وہ معصوم طبقہ ہے
جو مفت میں لوگوں کا دل بہلاتے ہیں
لوگوں میں خوشیاں بانٹنے والے انسان
کئی بار زندگی میں تنہا رہ جاتے ہیں
جیتے جی ان غریبوں کو پوچھتا نہیں کوئی
مرنے کے بعد ان کی برسی مناتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






