Add Poetry

سر ھی اب پھوڑیے ندامت میں

Poet: Jaun Elia By: Abdul Ahad, Faisalabad

سر ھی اب پھوڑیے ندامت میں
نیند آنے لگی ھے فرقت میں

ھیں دَلیلیں تیرے خلاف مگر
سوچتا ھُوں تیری حمایت میں

رُوح نے عشق کا فریب دیا
جسم کا جسم کی عداوت میں

اب فقط عادتوں کی ورزش ھے
رُوح شامل نہیں شکایت میں

عشق کو درمیاں نہ لاؤ کہ میں
چیختا ھُوں بدن کی عُسرت میں

یہ کچھ آسان تو نہیں ھے کہ ھم
رُوٹھتے اب بھی ھیں مروت میں

وہ جو تعمیر ھونے والی تھی
لگا گئی آگ اس عمارت میں

اپنے حجرہ کا کیا بیاں کہ یہاں
خُون تُھوکا گیا شرارت میں

وہ خلا ھے کہ سوچتا ھُوں میں
اُس سے کیا گفتگو ھو خلوت میں

اے خدا (جو کہیں نہیں موجُود)
کیا لکھا ھے ھماری قسمت میں؟؟

زندگی کس طرح بسر ھو گی
دل نہیں لگ رھا محبت میں

Rate it:
Views: 135
12 Apr, 2024
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets