سراب

Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahore

 زندگی کے بھنور میں ڈوب کر میں نے یہ جانا
سفینئہ آرزو متزلزل اور سوچ موج رواں ھے

یکبارگی کے عالم میں افق پہ جو دیکھا
وحشت میں ڈوبی آنکھوں سے برکھا رواں ھے

آشفتئہ دلی کے لیے کوئ تو ھو ساماں پیدا
خلش قلب سے آرزدہ اپنا کارواں ھے

امید بادباں ٹوٹ نہ جائے بادباراں سے
عہدوپیماں میں بھیگا ملاح رواںدواں ھے

سراب سا لگتا ھے اس شخص سے ناطہ “فائز"
قید صیاد میں بلبل مخلصی کا خواہش رواں ھے

Rate it:
Views: 452
06 May, 2015
More Life Poetry