سرخ ہونٹوں پہ تشنگی بری لگتی ہے
Poet: jahanzab kunjahi By: jahanzeb kunjahi, gujratسرخ ہونٹوں پہ تشنگی بری لگتی ہے
بڑی بڑی آنکھوں میں نمی بری لگتی ہے
تو جو تھا تو کوئی غم نہ تھا دنیا کا
اب چہرے پہ خوشی بھی بری لگتی ہے
اب اور انتظار نہیں ہو سکتا ہم سے
بن تیرے اکیلے زندگی بری لگتی ہے
ہم سے بھی تو اظہار کرو اقرار کرو
یوں دل میں رکھی محبت ہماری بری لگتی ہے
زبان ظاہر سے اقرار نہ کرے وہ لیکن
تنہائی میں اُس کی کمی بری لگتی ہے
کہیں کو نے میں بیٹھا جہاں مر نہ جائے
اپنےسینےسےلگالو،ہمیں تنہائی بری لگتی ہے
More Sad Poetry








