تلاش مری لاحاصل سارے زمانے میں بچھڑا تھا مجھ سےوہ دن کے اجالے میں نہ تھی قدر و قیمت نہ اسکے معیار کاخیال تھا گوہر نایاب جیسے مٹی کے پیالے میں مرے عشق کی انتہا ہوئی یا تقدیربدل گئی حرارت ایماں بجھی دل کے سردخانے میں