سرکشئ

Poet: Shaikh Muhammad Abdullah Buffer Zone By: abdullah, Karachi

سرکشی تو ہر آداب بھلا دیتی ہے
ماضی کا ہر حساب بھلا دیتی ہے

دل گرفتہ روح گھائل ہو اگر
محفل بھی سناٹوں کا سماں دیتی ہے

شجر سے پھول گرنے کو ہوں بیقرار
ہلکی سی ہوا بھی دور تک پہنچا دیتی ہے

گر منافقت کی بو پھیلی ہو چارسو
پھر سچائی کی خوشبو کہاں آتی ہے

مسافر ہیں نالاں کیوں رکتا نہیں رزاق
ہمسفروں کو یہی منزل نظر آتی ہے

Rate it:
Views: 442
12 Jan, 2016