سزا
Poet: erum By: Erum Amjad, kasurمیرےھونٹ سلے رھے
اور لوگ ملے رھے
جہاں درد کی آہ نکل گئی
وھاں سزا مل گئی
خوش رہ کے انتظار تھا
دل میرا جو بیقرار تھا
لمحے بھر کو جو خاموش تھے
تو سمجھے لوگ ہم قید ھیں
پل کے لئے جو ھنس دئے
تو سبھی اپنے چل دئے
خوب تماشا بنا دیا
بہت سب نے رلا دیا
ھمیں جینا سکھا دیا
ہر پردہ اٹھا دیا
فرق نھیں پڑا کوئی
صرف اک احسان جتا دیا
اک نرم موم کی گڑیا کو
پتھر کا دل لگا دیا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







