کیوں مجھے موت کے پیغام دیئے جاتے ہیں یہ سزا کم تو نہیں ہے کہ جیئے جاتے ہیں نشہ دونوں میں ہے ساقی مجھے غم دے یا شراب مہ بھی پی جاتی ہے آنسوں بھی پیئے جاتے ہیں آب گینوں کی طرح دل بھی ہیں نازک اپنے ٹوٹ جاتے ہیں کبھی یا توڑ دیئے جاتے ہیں