سزا تو ہی خدارہ دے

Poet: UA By: UA, Lahore

میں اپنی وحشت کیسے ختم کروں تو ہی بتا دے
میں تیرا مجرم ہوں تو آج مجھے کوئی سزا دے

کوئی صلاح کوئی تدبیر مجھے تو ہی بتا دے
اس دل کو کوئی سمت کوئی راستہ دکھا دے

تیری خاموشیاں مجھ کو سکون نہیں لینے دیتیں
دل کی شورشیں کیونکر سنبھالوں اتنا سمجھا دے

مجھے گمنام چاہت کے بکھر جانے کا خدشہ ہے
اگر یہ تیری چاہت ہے خدارہ کچھ تو اشارہ دے

میرے بس میں ہو تو میں خود کو سزا دوں
میرا احساس کہتا ہے سزا تو ہی خدارہ دے

Rate it:
Views: 450
19 Apr, 2009