سزا دو مجھ کو

Poet: S. Hasnain Raza Saair By: S. Hasnain Raza Saair, Karachi

چاہو جو میری خطاؤں کی سزا دو مجھ کو
پر خطا کیا ہے ذرا اتنا بتا دو مجھ کو

ہم نے چاہا تھا صنم تم کو تو آخر کیوں کر
ان وفاؤں کے صلے ایسی وفا دو مجھ کو

گونجتی رہتی ہے اب تک تیری کانوں میں ہنسی
تم کہاں ہو، کہیں سے تو صدا دو مجھ کو

اب بھی آتی ہیں مجھے یاد وہ پیاری باتیں
پھر سے اک بار وہی پیار جتا دو مجھ کو

ساری امیدوں کو ناکام ہوتے دیکھا ہے
اپنی امید کی اب تم ہی فنا دو مجھ کو

بھولنا تم کو ہمارے لئے ناممکن ہے
جو ہو سکے تو صنم تم ہی بھلا دو مجھ کو

اب اگر سوچ ہی لیا ہے جو قطع کا سائر
میں مر ہی جاؤں کوئی ایسی سزا دو مجھ کو
 

Rate it:
Views: 980
09 Aug, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL