سفر ابد سے ہر کس وناکس کو گزرنا ہے

Poet: ناصر دھامسکر By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

سفر ابد سے ہر کس وناکس کو گزرنا ہے
فلسفہ زندگی کا حق سب کو ادا کرنا ہے

تابع ہیں مرضی کے ہم یہاں آنے جانے میں
راضی و ناراضی دونوں حالت میں چلنا ہے

حاصل کریں ادراک دعوت حق کا خوب تر
اک دن داعئی اجل کو بھی لبیک کہنا ہے

موند دی جائیگی یہ نقلی آنکھ دنیا کی
مگر اصلیت کا راز تو لحد میں کھلنا ہے

ہے سفر لامبا بہت اور توشہ کچھ نہیں
جو بچ گیا وہ وراثت میں چھوڑنا ہے

دنیا کے خسارہ پر کف افسوس تو ملا لیکن
پر کیوں بھول بیٹھے آخرت میں پچھتانا ہے

رک جاتا ہے مسافر استراحت کے لئے ناصر
پھر اگلے پڑاؤ کی جانب کوچ کرتے رہنا ہے
 

Rate it:
Views: 289
27 Oct, 2020
More Life Poetry