سفر عشق میں ہم دور تک نکل آئے
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiسفر عشق میں ہم دور تک نکل آئے
جانا کہیں اور تھا ہم کہیں اور نکل آئے
امید کی کرن تو رہی دستریں سے دور
چاندنی چھوڑ کر اندھیروں میں نکل آئے
کس کس کو سنائیں اب اپنی داستاں
جو ساتھ تھے ہمارے وہ آگے نکل آئے
ہم نہیں رہے ویسے پہلے سے آدمی
انداز آپ کے بھی بدلے بدلے نظر آئے
More Life Poetry






