سفرحیات میں مجھے صرف خسارہ ہی ملا
Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahore سفرحیات میں مجھے صرف خسارہ ہی ملا
جیسے راہی کو منزل کا اشارہ نہ ملا
درپیش یوں ھوئ صعوبتیں راہ وفا میں
داغ دل مٹانے کے لیے مرہم تو ملا پر سہارا نہ ملا
پتھرا گئ آنکھیں وفائے جگنو کی آس میں
تلاش امید میں ہمسفر تو ملا پرراہنما نہ ملا
مٹا گیا میرا نقش وہ آج اور کل کی تفریق میں
راہ الفت میں دھوکا تو ملا پر اپنا نشاں نہ ملا
آزمائشیں دی ھیں خدا نے یوں روانی سے“فائز“
دل ناداں کو حوصلہ تو ملا پر وسیلہ نہ ملا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







