سلسلے جو وفا کے رکھتے ہیں
حوصلے انتہا کے رکھتے ہیں
ہم کبھی بدعا نہیں دیتے
ہم سلیقے دعا کے رکھتے ہیں
ان کے دامن بھی جلتے دیکھے ییں
وہ جو دامن بچا کے رکھتے ہیں
ہم نہیں ہیں شکست کے قابل
ہم سفینے جلا کے رکھتے ہیں
جس کو جانا ہے وہ چلا جائے
ہم دیئے سب بجھا کے رکھتے ہیں
ہم بھی کتنے عجیب ہیں
درد کو دل بنا کے رکھتے ہیں