سماعت میں صدا اُبھری ہے کویٔ ان سنی جیسے
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, UKسماعت میں صدا اُبھری ہے کویٔ ان سنی جیسے
تِری آواز کی پھیلی ہے ہر سوُ روشنی جیسے
زمیں پر بانٹ دیں سوُرج نے اپنی نقریٔ کِرنیں
پرندوں نے فضاؤں میں ہے چھیڑی راگنی جیسے
چھوُا ہے روشنی کے ہاتھ نے جب سے بدن میرا
رگوں میں دوڑتی پھرِتی ہے اب تو چاندنی جیسے
میں پڑھتی جا رہی ہوں جیسے جیسے ہر خبر تازہ
ذہن میں پھیلتی جاتی ہے کویٔ سنسنی جیسے
سرِ رہ آج رہ رہ کر مِرا آ نچل اُڑاتی ہیں
ہواؤں کو بھی مجھ سے ہو گیٔ ہے دُشمنی جیسے
تجھے ہوتا ہے جب در پیش کویٔ بھی مفاد اپنا
تِرے لہجے میں گھلُ جاتی ہے کویٔ چاشنی جیسے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






