سمجھا رہا ہوں

Poet: By: Arshad Ali, harrisburg pa usa

ارشد سمجھا رہا ہوں اس کی باتوں پے مت جانا
اس دل کے کیا کہنے یہ تو دیوانا ہے مستانا

چھوڑو سب دھندے چلو چل کے دیکھیں
بلبل کہہ رہا ہے کچھ بہار سے افسانہ

موقع ہے فضا ہے دل بھی جگر فدا ہے
اپنا ہی ہے ادھر کون پس ان کا ہے زمانہ
 

Rate it:
Views: 402
03 Jul, 2010