Add Poetry

سمجھوتا ایکسپریس کے سانحے پر

Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachi

سمجھوتا ایکسپریس کے سانحے پر
آگ آنکھوں کو جلا سکتی ھے خوابوں کو نھی
خواب توشعلوں کی لپٹوں سے گزر جاتے ہیں
تم انہیں چند شراروں سے ڈراؤ گے، جو
بے خطر آگ کے دریا میں اتر جاتے ہیں
تم کہ شعلوں کے پجاری ھو تمہیں کیا معلوم
روشنی صرف چراغوں کی جیا کرتی ھے
باد صر صر کے سہارے ھے شراروں کا سفر
روشنی اپنا سفر آپ کیا کرتی ھے
روشنی کا یہ سفر روک نہی سکتے تم
یہ تو دیوار سے شعلوں کے گزر جائے گی
تم بجھاؤ گے شمعیں، طاق کرو گے بے نور
چاندنی بن کے یہ ھر گام بکھر جائے گی
کارواں نور کا روکو گے نہ رکے گا تم سے
چند خیموں کو جلا دینے سے کیا پاؤ گے
دست رہ زن سے قوی ہاتھ مددگاروں کے
جو الاؤ بھی جلاؤ گے ،بجھا پاؤ گے
 

Rate it:
Views: 330
12 Sep, 2013
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets