آج پھر اُداس ہوں میں
دامن نہ دیا تم نے
تو آنسو یہ بکھر جائیں گے
دل جو ٹوٹا تو شیشے کی طرح
ان کو چبھن ہوگی
سپنے جو بکھرے تو صبح کا آنچل
بھی انہیں سمیٹ نہ پائے گا
بیقراریاں سینے میں چھپنے کو
مچل جائیں گی
ہونٹوں کی معصوم سی مسکراہٹ
اداسی میں بدل جائے گی
آج پھر اداس ہوں میں
تم خود میں سمٹ جانے دو