سنا ہے اداس رہتا ہے وہ آج کل

Poet: rizwana By: rizwana, toronto

کبھی ملا تھا وہ۔ کبھی کا بچھڑ گیا
چلتا رہا سمے دل ہی ٹھہر گیا

سنا ہے اداس رہتا ہے وہ آج کل
دینے اسے پرسہ شہر کا شہر گیا

روتا ہے کون کسی کے لیے عمر بھر
چڑھتا دریا تھا سو وہ بھی اتر گیا

قسم سے بھلا دیا اسے عرصہ ہوا
ذکر پار پہ کیوں پانی آنکھوں میں بھر گیا

مصلحتون کی نظر ہوی محبتیں جس پل
جیتے جی کوئ اسی دن مر گیا

وحشتوں نے ڈیرے لگا لیے وہاں پر
مدتوں سے میں بھی نہیں گھر گیا

آج پھر رت اداس ہے بہت ۔گمان ہے
اعتباروفا میں پھر سولی کوئ چڑھ گیا
 

Rate it:
Views: 1137
20 Jun, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL