سنا ہے کوئی تمہارا ذرا بیمار ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

سنا ہے کوئی تمہارا ذرا بیمار ہے
چلے آؤ مسیحائی کا طلب گار ہے

تمہاری فرصتوں کی بات کیا ہے
تمہیں تو ہر گھڑی بس کار ہے

بہت سے کام باقی ہیں ہمارے
ہر ایک بار بہانہ یہی تیار ہے

چمن میں بلبلیں نغمہ سرا ہیں
کہ پھر سے آ گئی بہار ہے

مگر یہ آپ ہیں کوئی بھی رت ہو
طبیعت آپ کی بے زار ہے

بہاروں سے نظاروں کو چرا لیں
ہمارا بھی یہی اطوار ہے

ابھی فرصت نہیں عظمٰی وگرنہ
میرے دل کا یہی اصرار ہے

Rate it:
Views: 1139
15 Mar, 2011