سنا ہے کوئی تمہارا ذرا بیمار ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreسنا ہے کوئی تمہارا ذرا بیمار ہے
 چلے آؤ مسیحائی کا طلب گار ہے
 
 تمہاری فرصتوں کی بات کیا ہے
 تمہیں تو ہر گھڑی بس کار ہے
 
 بہت سے کام باقی ہیں ہمارے
 ہر ایک بار بہانہ یہی تیار ہے
 
 چمن میں بلبلیں نغمہ سرا ہیں
 کہ پھر سے آ گئی بہار ہے
 
 مگر یہ آپ ہیں کوئی بھی رت ہو
 طبیعت آپ کی بے زار ہے
 
 بہاروں سے نظاروں کو چرا لیں
 ہمارا بھی یہی اطوار ہے
 
 ابھی فرصت نہیں عظمٰی وگرنہ
 میرے دل کا یہی اصرار ہے
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 