سنا ہے کوئی تمہارا ذرا بیمار ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

سنا ہے کوئی تمہارا ذرا بیمار ہے
چلے آؤ مسیحائی کا طلب گار ہے

تمہاری فرصتوں کی بات کیا ہے
تمہیں تو ہر گھڑی بس کار ہے

بہت سے کام باقی ہیں ہمارے
ہر ایک بار بہانہ یہی تیار ہے

چمن میں بلبلیں نغمہ سرا ہیں
کہ پھر سے آ گئی بہار ہے

مگر یہ آپ ہیں کوئی بھی رت ہو
طبیعت آپ کی بے زار ہے

بہاروں سے نظاروں کو چرا لیں
ہمارا بھی یہی اطوار ہے

ابھی فرصت نہیں عظمٰی وگرنہ
میرے دل کا یہی اصرار ہے

Rate it:
Views: 1172
15 Mar, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL