ساون کی اس بھیگی رت میں
شام کی سرد ہوائیں آئیں
یادیں میری ساتھ میں لائیں
رات میں تم کو نیند نہ آئے
پیار میرا تم کو بہلائے
دیکھ کے خود کو تو شرمائے
بے چینی سی ہو جائے پھر
الجھن بھی کچھ بڑھ جائے پھر
آنکھیں تم جو بند کرو تو
سامنے میرا چہرہ آئے
تم کو یادیں خوب رلائیں
جب تیرے ساتھ ہو ایسا
تو پھر جان سمجھ لینا کہ
تجھ سے بچھڑ کر زندہ ہوں میں
جان بہت شرمندہ ہوں میں