یہ شہر اگر شہر ہے تو سنسان سا کیوں ہے اس شہر کا ہر شخص پریشان سا کیوں ہے اس شہر کے لوگ جسے کہتے ہیں مسیحا وہ شخص میرے درد سے انجان سا کیوں ہے مٹی سے بنا ہے تو گر کیوں نہیں جاتا پتھر کا صنم ہے تو انسان سا کیوں ہے