Add Poetry

سنو ایسا نہیں کرنا

Poet: By: Tariq Baloch, hub chowki

وفا رسوا نہیں کرنا ، سنو ایسا نہیں کرنا
میں پہلے ہی اکیلا ہوں ، مجھے تنہا نہیں کرنا

میری اِن جھیل سی آنکھوں کو ، کبھی صحرانہیں کرنا
جُدائی جو آجائے ، تو دل چھوٹا نہیں کرنا

بہت مصروف ہو جانا ، مجھے سوچا نہیں کرنا
بھروسہ بھی ضروری ہے ، مگر سب کا نہیں کرنا

مقدر پھر مقدر ہے ، کوئی داوا نہیں کرنا
میری تکمیل تم سے ہے ، مجھے آدھا نہیں کرنا

جو لکھا ہے وہی ہو گا ، کبھی شکوہ نہیں کرنا
سنو ایسا نہیں کرنا سنو ایسا نہیں کرنا

Rate it:
Views: 895
18 Nov, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets